ڏکڻ ڪوريا

کليل ڄاڻ چيڪلي، وڪيپيڊيا مان
ريپبلڪ آف ڪوريا대한민국
Daehan Minguk
Centered taegeuk on a white rectangle inclusive of four black trigrams
Centered taegeuk on a hibiscus syriacus surrounded by five stylized petals and a ribbon
جھنڊو نشان
شُعار: '"홍익인간 (弘益人間)" (ڪوريائي) (de facto)
"Benefit broadly in the human world /
Devotion to the Welfare of Humanity"
[1]
ترانو: Aegukga "애국가 (愛國歌)" (ڪوريائي) (de facto)
"Patriotic Song"
سرڪاري نشان
Emblem of the Government of the Republic of Korea.svg
대한민국정부 상징문양 (ڪوريائي)
ڏکڻ ڪوريا جي حڪومت جو نشان
Projection of Asia with South Korea in green
حیثیت خودمختيار رياست
گادي جو هنڌ سيئول
سڀ کان وڏو شهر سيئول
دفتري ٻوليون ڪورين يا ڪوريائي[2]
دفتري اسڪرپٽ ھينگل
نسلي گروھ صرف ڪوريائي يا ڪورين. [3][4]
مذهب
مقامي آبادي
حڪومت يونيٽري صدارتي آئيني ريپبلڪ
• صدر
مون جائي جائي ان
• وزيراعظم
لي نيڪ يئون
• نيشنل اسيمبلي جو اسپيڪر
چنگ سيي ڪيون
• ريپبلڪ آف ڪوريا جو چيف جسٽس
ڪم ميئونگ سو
• آئيني ڪورٽ جو صدر
لي جن سنگ
مقننه نيشنل اسيمبلي
قيام
c. 7th century BC
18 BC
698
918
1392
October 12, 1897
August 29, 1910
March 1, 1919
April 13, 1919
August 15, 1945
August 15, 1948
February 25, 1988
September 17, 1991
پکيڙ
• جملي
100٬210 km2 (38٬690 sq mi) (107th)
• پاڻي (%)
0.3 (301 km2 / 116 mi2)
آبادي
• 2017 اندازو
51,446,201[7][8] (27th)
•  گھاٽائي
507 /km2 (1٬313.1 /sq mi) (23rd)
جِي ڊي پي (مساوي قوت خريد ) 2018 لڳ ڀڳ
• ڪل
$2.029 trillion[9] (13th)
• في سيڪڙو
$41,173[9] (28th)
جِي. ڊي. پي  (رڳو نالي ۾ ) 2018 لڳ ڀڳ
• ڪل
$1.53 trillion[10] (11th)


ڏکڻ ڪوريا هڪ جمهوري ملڪ آهي، جنهن جي پکيڙ 38000 مربع ميل آهي

تاريخ[سنواريو]

هي اردو متن سنڌي ۾ لکي محفوظ ڪرڻ ۾ مدد ڪريو

مئی 1948 ءمیں جنوبی کوریا کو جمہوریہ قرار دیا گیا اور سینگمن ری کو صدر منتخب کر لیا گیا۔ سیول اس مملکت کا دار الحکومت قرار پایا۔ جنوبی کوریا کا رقبہ پکيڙ 38000 مربع میل ہے اور اس کی آبادی 46885000 (46.88ملین) ہے۔ 1950 میں (5 جولائی کو) شمالی کوریا کی فوجوں نے جنوبی کوریا پر چڑھائی کر ڈالی۔ اس طرح جنگ کوریا کا آغاز ہو گیا۔ اقوام متحدہ کے فوجی دستے امریکا کی زیر قیادت جنوبی کوریا کی امداد کو پہنچے۔ یہ جنگ تین سال جاری رہی۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ کوریا کی جنگ امریکا کی پہلی محدود جنگ تھی، پہلی غیر علانیہ جنگ تھی اور امریکا کی پہلی جنگ تھی جسے وہ جیت نہ سکا۔

جنگ کوریا دنیا کی پہلی جنگ تھی جسے دنیا کی دو سپر طاقتیں امریکا اور روس بالواسطہ جنگ (Proxy War) کے طور پر لڑتی رہیں۔ اس تین سالہ جنگ میں تین ملین 30) لاکھ) لوگ ہلاک ہوئے جس میں 36940 امریکی شامل تھے۔ (جبکہ ویتنام کی 16 سال جنگ میں امریکا کے 58218 شہری مارے گئے تھے۔) 1953 ءمیں جنگ بندی عمل میں آئی اور اس کے ساتھ ہی دونوں کوریائی ریاستیں 38 عرض بلد پر مستقل تقسیم ہو کر رہ گئیں۔ سرحد کو بارودی سرنگوں اور خاردار تاروں سے محفوظ بنانے کا اہتمام کیا گیا۔ بعد میں دونوں ریاستوں کو اقوام متحدہ کا رکن بنا لیا گیا۔

جنوبی کوریا میں سنگمن ری کی حکومت رفتہ رفتہ غیر مقبول ہوتی چلی گئی۔ طلبہ نے اس کے خلاف زبردست تحریک چلائی جس کے نتیجہ میں 26 اپریل 1960ءکو سنگمن ری کو مستعفی ہونا پڑا۔

16 مئی 1961 ءکو ایک فوجی بغاوت کے ذریعہ” جنرل پارک چنگ ہی“ حکمران ٹولے کا چیئرمین بن گیا۔ 1963ءمیں اسے صدر منتخب کر لیا گیا۔ 1972 ءکے ایک ریفرنڈم میں جنرل پارک چنگ ہی کو غیر محدود مدت کے لیے ملک کا صدر بننے کا اختیار دے دیا گیا۔ 26 اکتوبر 1979ء کو کوریا کی سی آئی اے کے چیف نے جنرل پارک چنگ ہی کو قتل کر دیا۔ مئی 1980ءمیں ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ جنرل جن دوھواں نے ملک میں مکمل مارشل لاءنافذ کر دیا اور جمہوریت کے حق میں مظاہرے کرنے والے عوام کو ”کوانگ جو“ میں طاقت کے ذریعہ کچل کر رکھ دیا۔

جولائی 1972 ءمیں کوریا کے دونوں حصوں میں ملک کو متحد کرنے کے لیے پرامن ذرائع پر کام کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا تھا لیکن 1985 ءتک اس میں کوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔ 1985 ءمیں دونوں ملکوں کے ما بین اقتصادی معاملات پر تبادلہ ¿ خیال کرنے کا فیصلہ ہو گیا۔

10 جون 1987 ءکو مزدوروں، کارکنوں، دکانداروں اور دیگر متوسط طبقے کے لوگوں نے حکومت کے خلاف مظاہروں میں طلبہ کا ساتھ دیا اور جمہوریت کی بحالی کامطالبہ کیا۔ یکم جولائی 1987ءکو ”چن“ نے انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا۔ دسمبر 1987ءمیں ”اوہ تائی وو“ صدر منتخب ہو گیا۔ 1990ءمیں تین بڑی سیاسی جماعتوں نے ایک ہی جماعت میں ضم ہونے کا فیصلہ کر لیا لیکن ایک لاکھ طلباءنے اس اقدام کو غیر جمہوری قرار دے کر اس کے خلاف مظاہرے کیے۔

1993 ءمیں ”کم یونگ سام“ نے 1961 ءکے بعد پہلی مرتبہ سول صدر کا منصب سنبھالا۔ 26 اگست 1996 ءکو سیول کی ایک عدالت نے جنرل چنگ کو بغاوت اور کرپشن کے الزام میں سزائے موت اور روہ تائی وو کو اڑھائی سال قید کی سزا سنائی۔ 18 دسمبر 1997 ءکو کم وائے جنگ نے صدارتی انتخاب جیت لیا۔ 22 دسمبر 1997ءکو چن اور روہ کو معافی دیکر کر رہا کر دیا گیا۔

حوالا[سنواريو]

  1. (PDF) A New Way of Seeing Country Social Responsibility. Alexandru Ioan Cuza University. p. 6. http://www.fssp.uaic.ro/argumentum/Numarul%2010%20%282%29/Articol%20Cozmiuc.pdf. Retrieved January 16, 2014. 
  2. "[시행 2016.8.4.] [법률 제13978호, 2016.2.3., 제정] (Enforcement 2016.8.4. Law No. 13978, enacted on February 3, 2016) (in Korean)". حاصل ڪيل July 26, 2017. 
  3. official data regarding ethnicity is collected by the South Korean government. At the end of 2015, approximately 4% of the population had a foreign nationality.
  4. Many researchers 지표상세 آرڪائيو ڪيا ويا September 6, 2015, حوالو موجود آهي وي بيڪ مشين.. Index.go.kr (July 19, 2016). Retrieved October 5, 2016.
  5. 5.0 5.1 حوالي جي چڪ: Invalid <ref> tag; no text was provided for refs named 2015 Census
  6. http://image.kmib.co.kr/online_image/2016/1219/201612191738_61220011145071_1.jpg
  7. "Population Projections for Provinces (2013~2040)" (PDF). Statistics Korea. حاصل ڪيل May 20, 2016. 
  8. "Major Indicators of Korea". Korean Statistical Information Service. حاصل ڪيل September 9, 2016. 
  9. 9.0 9.1 "South Korea". International Monetary Fund. 
  10. GDP : 네이버 통합검색
  11. 한국 1인당 gdp : 네이버 통합검색
  12. "Distribution of income (Gini index)". e-National Index. Daejeon: Korea National Statistical Office. حاصل ڪيل June 30, 2017. 
  13. "2016 Human Development Report" (PDF). United Nations Development Programme. حاصل ڪيل March 23, 2017.